BA English Modern Essay Bachelor Dilemma multi answers

 

Bachelor Dilemma  (Herbert Gold)

Herbert Gold is a great American novelist, essayist and short stories writer. In this essay “ Bachelor Dilemma” he discusses those problems faced by an American bachelor. He says that, he is like an acrobat in a circus, who swings between love and marriage. He faces many problems in an American society. His problems are the following.

First problem:

His first problem is that no one tries to understand him in the society. Different people look at him from different angles. He is regarded as an extra man by a hostess at dinner or parties.

A bachelor has to face many other problems. He is in search of an ideal and a beautiful girl throughout his life, but all his efforts end in smoke. He is deprived of a loyal wife and loving children. He has to live alone throughout his life. He eats bad food at hotels as a result, he suffers from ulcer. If he falls ill, no one looks after him. A bachelor has no value in our society.

That is why our holly prophet (PBUH) has stressed all the Muslims to marry. In our society a bachelor is not liked by common people.  His relatives begin to avoid his company. They consider him mad. He fails in every field of life. Therefore every young man tries to marry in his early age in our society.

ہربٹ گولڈ ایک عظیم امریکی ناول نگار، مضمون نگار اور کہانی نویس ہے۔ اس مضمون “Bachelar Dilemma” میں وہ ان مسائل پر بحث کرتا ہے جن کا سامنا ایک امریکی کنوارے کو ہے۔ وہ کہتا ہے کہ وہ ایک سرکس میں ایک بازی گر کی طرح ہوتا ہے، جو محبت اور شادی کے درمیان جھولتا ہے۔ اسے امریکی معاشرے میں بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس کے مسائل مندرجہ ذیل ہیں۔

پہلا مسئلہ:

اس کا پہلا مسئلہ یہ ہے کہ کوئی بھی معاشرے میں اسے سمجھنے کے لیے کوشش نہیں کرتا۔ مختلف لوگ اسے مختلف زاویوں سے دیکھتے ہیں۔ اسے پارٹیوں میں بارات کے کھانوں، میزبان عورت کی طرف سے ایک فالتو آدمی خیال کیا جاتا ہے۔

دوسرا مسئلہ:

ایک کنوارے کو بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ وہ اپنی زندگی ایک مثالی اور خوبصورت لڑکی کی تلاش میں ہوتا ہے۔ لیکن اس کی تمام کوششیں خاک میں مل جاتیں ہیں۔ وہ ایک وفادار بیوی اور پیار کرنے والے بچوں سے محروم ہوتا ہے۔ اسے اپنی پوری زندگی تنہا رہنا پڑتا ہے۔ وہ ہوٹلوں میں خراب کھانا کھاتا ہے، جس کے نتیجے میں وہ السر میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ اگر وہ بیمار پڑ جائے گا تو کوئی بھی اس کی دیکھ بھال نہیں کرتا۔ ایک کنوارہ ہمارے معاشرے میں کوئی اہمیت نہیں رکھتا ۔

اس لیے ہمارے نبیﷺ نے تمام مسلمانوں پر زور دیا ہے کہ وہ شادی کریں۔ ہمارے معاشرے میں ایک کنوارے کو تمام لوگوں کی طرف سے پسند نہیں کیا جاتا۔ اس کے رشتہ دار اس کی محبت سے گریز کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ وہ اسے پاگل خیال کرتے ہیں۔ وہ زندگی کے ہر میدان میں ناکام ہو جاتا ہے۔ اس لیے ہمارے معاشرے میں ہر نوجوان اپنی شروع کی عمر میں شادی کرنے کی کوشش کرتا ہے۔




Post a Comment

0 Comments